بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
Home
Al Quran
Khazeena e Emaan
Friday Sermon
Live
Shah Turab Ul Haq Qadri
Shah Abdul Haq Qadri
Other Ulama
Events
Library
Article
Hamd o Naat
Books
Monthly Updates
Dalail ul Khairat
Qasida Burda
Video
About Us
Memon Masjid
Support
اگرمسجد کا پیسہ (ہندوستان میں)بینک میں رہے تو کیا اس پر ملنے والے سود کو مسجد میں استعمال کرنا جائز ہے ؟؟
آپ کا براؤزر آڈیو سپورٹ نہیں کرتا۔
مقرر:
حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری
زمرہ:
سود
زبان:
اردو
👁️
37
بار دیکھا گیا
اسی زمرے کے دیگر سوالات
★
1۔ کپڑا پاک کرنے کیا طریقہ ہے؟؟
★
1۔کسی غیر مسلم بینک سے قرض لے کر اسے سود ادا کرناکیسا ہے ؟؟
★
رہائشی مکان کے لئے بینک سے سود پررقم لینا۔
★
بینک ایک ’اجارہ‘ اسکیم کے تحت مجھے ایک کار، جو وہ پہلے اپنے نام پر خریدیں گے، پھر مجھے اُس کے لئے انہیں ماہا نہ قسط جمع کروانی ہو گی جس میں کار کی اصل رقم بھی ہوگی اور کار کا ماہانہ کرایہ بھی اور مدّتِ معینہ کے بعد وہ کار میرے نام کردیں گے۔ وُہ اسے اسلامی طریقہ بتاتے ہیں، براہِ کرم بتائیں کہ کیا یہ جائز ہے یا یہ سود کے زمرے میں آتا ہے؟؟ براہِ کرم تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں تا کہ میں کوئی درست فیصلہ کر سکوں۔
★
میں نے سنا ہے کہ رقم بینک میں نہیں رکھنا چاہیے اور یہ بھی معلو م ہوا ہے کہ مفتی نظام الدین رضوی (جامعہء اشرفیہ) کااس بارے میں کوئی فتوٰی ہے، کیا مجھے وہ فتوٰی مل سکتا ہے ؟؟
واپس خزینہ ایمان
keyboard_arrow_up
Menu