بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم
Home
Al Quran
Khazeena e Emaan
Friday Sermon
Live
Shah Turab Ul Haq Qadri
Shah Abdul Haq Qadri
Other Ulama
Events
Library
Article
Hamd o Naat
Books
Monthly Updates
Dalail ul Khairat
Qasida Burda
Video
About Us
Memon Masjid
Support
1۔ کیا ہم کسی بینک سے منافع لے کر روز مرہ کے اخراجات پورے کر سکتے ہیں۔
آپ کا براؤزر آڈیو سپورٹ نہیں کرتا۔
مقرر:
حضرت علامہ سید شاہ تراب الحق قادری
زمرہ:
سود
زبان:
اردو
👁️
51
بار دیکھا گیا
اسی زمرے کے دیگر سوالات
★
میں اور میرے بھائی نے مشترکہ نام سے قرض پر ایک مکان خریدا جس پر سود ادا کیا جاتا ہے، اب مجھے احساس ہو رہا ہے کہ میں نے گناہ کیا، میں اب چاہتا ہوں کہ وہ گھر بیچ دوں لیکن بھائی اور والد راضی نہیں ہیں، میں اپنا حصہ منتقل بھی نہیں کر سکتا کیونکہ بھائی کی اتنی آمدنی نہیں ہے کہ وہ تنہا قرض کی اقساط ادا کر سکے اور بینک بھی اس کی اجازت نہیں دے گا، کرایہ پر مکان مہنگے ہیں، میں اپنے عمل پر نادم ہوں۔ براہِ کرم کوئی حل بتائیں۔
★
2۔ میرے ایک عزیز بہت ہی مالدار ہیں، وہ میرے ساتھ ایک بھلائی کرنا چاہتے ہیں، اگر میں کچھ رقم انہیں دوں تو وہ مجھے ایک معین منافع دیں گے، میری نیّت سود کی نہیں ہے اور نہ ہی وہ سود دینے کے حق میں ہیں، صرف بھلائی کے طور پر ہو مجھے منافع دینا چاہتے ہیں، تاہم نقصان کے صورت میںوہ مجھ سے نقصان نہیں لینگے کیونکہ میری رقم مختلف کاروبار میں استعمال کریں گے لہذٰامیری مخصوص رقم کا انکے لئے الگ سے حساب رکھنا ممکن نہیں ہے۔
★
کیا بینک سے حاصل کیا ہوا منافع (سود)ذاتی استعمال میں لایا جا سکتا ہے یا یہ کسی غریب کو دینا چاہیے ؟؟
★
1۔کیا سود لینے اور دینے والے ہی صرف گناہ گار ہیں یا اس سے متعلق تمام افراد ؟؟
★
1۔ تنخواہ سے ہونے والی لازمی کٹوتی جو کہ ’’پراویڈنٹ فنڈ‘‘ کی مد میں ہوتی ہے۔ کیا اس پر سود لینا جائز ہے؟؟
واپس خزینہ ایمان
keyboard_arrow_up
Menu